سچ کی طاقت مانو بچو
سچ کا دامن تھامو بچو

سچ کا رستہ ہے تو مُشکِل
پر سچ سے ہی عِزّت حاصِل

چاہو گر سو جھوٹ سے بچنا
ہِمّت کر کے اک سچ کہنا

جھوٹوں کا منہ ہوتا کالا
سچ کا ہوتا ہے بول بالا

جھوٗٹوں کی صحبت سے بچنا
سچّوں کی صحبت میں رہنا

جھوٹوں کو رہتی گھبراہٹ
سچّوں کو تو مِلتی راحت

سچّا سب کی آنکھ کا تارا
سچّا بندہ رب کا پیارا

بچو نا ہے سچ کو آنچ
جھوٹوں پر اُڑتا ہے کھانچ

سچ کو تم ہرگز نا چھوڑو
ہر حالت میں تم سچ بولو

سچ کی راہ پر ہو تم تنہا
پھر بھی نا تم کرنا پروا

سچ سے کر لو رب کو راضی
کہتی نانی کہتی دادی

تبسم اشفاق شیخ۔ ممبئی۔ ویرار