کجریوال ہی بنیں گے وزیراعلیٰ!
نئی دہلی:
کیجریوال نے دہلی میں جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کےکام کے بل بوتے پر لوگوں کے درمیان جا رہے ہیں۔۔ دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اے بی پی نیوز سے خصوصی بات چیت کی۔ جب ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ اگر وہ اسمبلی انتخابات جیت جاتے ہیں تو کیا وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں گے یا وہ ایک سرپرست کے کردار میں رہیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر جب ہی بیٹھیں گے جب عوام ان کو دوبارہ منتخب کرے گی۔
اروند کیجریوال نے کہا، "جب میں نے استعفیٰ دیا تھا، میں نے کہا تھا کہ میں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر تبھی بیٹھوں گا جب دہلی کے لوگ مجھے دوبارہ جیت کے لیے ووٹ دیں گے۔ اگر عوام کو لگتا ہے کہ میں ایماندار ہوں تو انہیں مجھے ووٹ دینا چاہیے۔ اگر عوام کو لگتا ہے کہ میں ایماندار ہوں تو وہ مجھے ووٹ دیں اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں بے ایمان ہوں تو مجھے ووٹ نہ دیں۔‘‘
اروند کیجریوال کے چیف اسٹریٹجسٹ کون ہیں اس پر انہوں نے کہا کہ ’’میں خود ہوں لیکن ہمارے ساتھ بہت اچھی ٹیم ہے ہمارے ساتھ پڑھے لکھے لوگوں کی ٹیم ہے۔‘‘ اس سوال کے جواب میں کہ اس بار دہلی کے لوگ کس ایشو پر ووٹ دیں گے تو کیجریوال نے کہا کہ’’ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ انہیں ووٹ دیں گے تو آپ کو ملنے والی تمام سہولتیں بند ہو جائیں گی۔اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ان کے پاس 20 ریاستوں میں حکومتیں ہیں۔ کسی بھی ریاست میں 24 گھنٹے بجلی نہیں ہے اگر آپ انہیں ووٹ دیتے ہیں تو دہلی میں بجلی کی طویل کٹوتی ہوگی۔‘‘
اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ انہیں ووٹ دیں گے تو مفت بجلی بند ہو جائے گی، دہلی کے اسکول خراب ہو جائیں گے، اگر لوگ انہیں ووٹ دیں گے تو اسپتال پھر سے خراب ہو جائیں گے، محلہ کلینک بند ہو جائیں گی، خواتین کو ملنے والے فوائد بند ہو جائیں گے اور سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ دہلی کے لوگوں کو ملنے والی تمام سہولیات ختم ہو جائیں گی۔
ADVERTISEMENT
اروند کیجریوال نے کہا، "میں دہلی کی سڑکوں کو یورپی ماڈل کی طرز پر شاندار بنانا چاہتا ہوں۔ میں یمنا کو صاف کرنا چاہتا ہوں۔ میں ایسے انتظامات کرنا چاہتا ہوں کہ دہلی کے ہر گھر کو 24 گھنٹے صاف پانی ملے۔ یہ تینوں وعدے میں نے کورونا کی وجہ سے پورے نہیں کر پایا، اب ہم نے تمام معاملات طے کر لیے ہیں۔ اگر عوام ہمیں ایک اور موقع دیتی ہے تو میں یہ تین بڑے کام کرنا چاہتا ہوں۔