صالح سماج کی تعمیر میں اردو صحافت کا اہم کردار:مفتی اویس اکرم
معروف کالم نویس عبدالغفار صدیقی کو مظہر الدین شیرکوٹی صحافت ایوارڈ2024
نگینہ۔(بجنور) صحافت ایک مقدس عمل ہے۔صحافی کی ذمہ داری ہے کہ وہ عدل و انصاف کے لیے آواز اٹھائے،صالح سماج کی تعمیر میں اردو صحافت نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ماضی میںحق بیانی کی پاداش میں کتنے ہی اردو صحافیوں کو مشق ستم بنایا گیا ہے اور آج بھی بنایا جارہا ہے۔میں ان قلم کاروں کو مبارک باد دیتا ہوں جو ظلم و ناانصافی کے خلاف میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار امام و خطیب جامع مسجد نگینہ مفتی اویس اکرم نے اپنے صدارتی کلمات میںکیا۔وہ ’’ اردو صحافت کل اور آج‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سمپوزیم کی صدارت فرمارہے تھے۔یہ سمپوزیم اقبال میموریل ایجوکیشنل سوسائٹی نگینہ کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔سمپوزیم کے مہمان خصوصی ڈاکٹر احتشام علیگ نے کہا کہ قلم کی طاقت کا لوہا ہمیشہ مانا گیا ہے۔قلم کی دھار تلوار سے تیز ہوتی ہے۔قلم نے زمانے میں بڑے بڑے انقلابات برپا کیے ہیں۔ایڈوکیٹ عبدالاحد جو لکھنو سے تشریف لائے تھے انھوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں صحافت کا اہم کردار رہا ہے۔مجاہدین آزادی کی فہرست میں اردو صحافیوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے ۔سمپوزیم کے کنوینرشیخ نگینوی نے کہا کہ ضلع بجنور نے اردو صحافت میں ہمیشہ کلیدی رول ادا کیا ہے۔مدینہ اخبار نے انگریزی اقتدار کی چولیں ہلاکر رکھ دی تھیں۔اس موقع پر معروف کالم نویس اور صحافی عبدالغفار صدیقی کو مظہرالدین شیرکوٹی صحافت ایوارڈ2024 سے نوازا گیا۔ایوارڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عبدالغفار صدیقی نے کہا کہ اردو اخبارات نے کل بھی اپنا فرض بخوبی ادا کیا تھا اور آج بھی وہ ظلم کے خلاف نبرد آزما ہیں۔مگر وہ کل برٹش حکمرانوں کے عتاب کا شکار تھے اور آج بھی مختلف مسائل کا شکار ہیں۔انھوں نے حق پسندوں سے اپیل کی کہ وہ اردو صحافت کا سہارا بنیں۔سمپوزیم کی نظامت شیخ نگینوی نے کی۔سمپوزیم کا آغاز اکرم نگینوی نے نعت پاک سے کیا۔ صحافی تنویر عالم اور شوٹنگ کے کوچ صادق انیس صاحب نے گلپوشی کرکے مہمانان کا استقبال کیا۔ایڈوکیٹ ساعد عبداللہ نے شرکاء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔