ممبئی کی متعدد مساجد میں فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر کے بغیر ہوگی
ممبئی: مہاراشٹر میں جاری لاؤڈ اسپیکر تنازعہ کے درمیان ممبئی کے علما نے فجر کی اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قبل ازیں، ماہ رمضان کے دوران ممبئی پولیس کے ذرائع نے کہا تھا کہ ممبئی کی 72 فیصد مسجد نے فجر کی اذان لاؤڈاسپیکر پر نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ مسجد انتظامیہ نے اپنے طور پر ہی کیا ہے صوتی آلودگی کے اصول کا خیال رکھتے ہوئے مسجد انتظامیہ نے یہ پہل کی ہے۔ اب ممبئی متعدد مسجدوں نے اس کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔
’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی دیر رات جنوبی ممبئی کی تقریباً 26 مساجد کے ذمہ داروں اور علما کی میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صبح کو ہونے والی فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر کے بغیر دی جائے گی۔ یہ میٹنگ علاقے کی ‘سنی بڑی مسجد’ میں منعقد ہوئی، جس میں بھائیکلا کے مدن پورہ، ناگ پاڑا اور اگری پاڑا علاقوں کے علمائے دین جمع ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالت کے فیصلے کے مطابق ان علاقوں میں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر اذان نہیں ہوگی۔ اس کے بعد ممبئی کی مشہور مینارا مسجد میں فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر کے بغیر دی گئی۔
خیال رہے کہ ’مہاراشٹر نونرمان سینا‘ کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر 4 مئی سے مساجد کے باہر اذان ہوتی ہے تو ہنومان چالیسا پڑھی جائے گی۔ اس سے قبل راج ٹھاکرے نے اورنگ آباد میں اپنی تقریر کے دوران لاؤڈ اسپیکر تنازعہ کے بارے میں بھی خبردار کیا تھا۔ اس معاملے میں ان کے خلاف اورنگ آباد میں ایک ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی، جس میں ان پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس تنازعہ پر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ والسے پاٹل نے کہا تھا کہ حکومت جلد ہی اذان سے متعلق رہنما ہدایات سامنے لائے گی۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ممبئی پولیس کمشنر کو لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے مشترکہ پالیسی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مہاراشٹر کے ڈی جی پی نے پولیس کو لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ہدایات اور قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ کیا جائے۔ تاہم، اسے بند جگہوں جیسے آڈیٹوریم، کانفرنس ہال، کمیونٹی اور بینکوئٹ ہال میں چلایا جا سکتا ہے۔