ڈاکٹر وسیم اختر کے انتقال پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کا تعزیتی جلسہ

نئی دہلی:
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی جانب سے دریاگنج، نئی دہلی میں ڈاکٹر وسیم اختر کے انتقال پر ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا۔ واضح ہو کہ ان کا انتقال 28 اکتوبر کو علی الصبح ہوا اور تدفین مہندیان قبرستان میں عمل میں آئی۔ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ وہ بے لوث قوم و ملت کے خادم تھے اور آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے قومی آرگنائزنگ سکریٹری کے طور پر بھی انہوں نے خدمات پیش کیں۔ ڈاکٹر وسیم اختر مرحوم نے ہفت روزہ ’نئی فضا‘ ممتاز صحافی محفوظ الرحمن اور جلال الدین اسلم صاحب کی سرپرستی میں کئی برسوں تک شائع کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے سیاسی و سماجی کارکن کی حیثیت سے بہت سے فلاحی کام عوام الناس کے حق میں کیے۔ تمام مصروفیات کے باوجود آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس سے جذباتی طور پر وابستہ رہے اور مفید مشوروں سے نوازتے رہے۔ ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے مزید کہا کہ ان کے انتقال سے اردو داں عوام کا بہت نقصان ہوا کیونکہ وہ اردو کے شیدائی تھے اور اپنے پوسٹرز، بینرز اردو میں لازماً شائع کرتے تھے۔ تعزیت کرنے والوں میں ڈاکٹر الیاس مظہر حسین، ڈاکٹر شکیل احمد، ڈاکٹر مرزا آصف بیگ، ڈاکٹر غیاث الدین صدیقی، ڈاکٹر احسان احمد صدیقی، ڈاکٹر فیضان احمد صدیقی، حکیم محمد مرتضیٰ دہلوی، حکیم عطاء الرحمن اجملی، حکیم آفتاب عالم، اسرار احمد اجینی اور محمد عمران قنوجی وغیرہ شامل ہیں۔