شراب پالیسی معاملہ میں سی بی آئی کی وزیر اعلیٰ کجریوال سے جیل میں پوچھ گچھ
نئی دہلی: سی بی آئی نے دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال سے دو دن تک پوچھ گچھ کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سی بی آئی نے گزشتہ روز تہاڑ جیل میں اروند کجریوال سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اب انہیں بدھ کو یعنی آج عدالت میں پیش کرنے کی تیاری ہے۔
مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پیر کو بھی تہاڑ جیل میں وزیر اعلی اروند کجریوال سے پوچھ گچھ کی تھی اور ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔ سی بی آئی نے بدھ کو کجریوال کو متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی اجازت بھی حاصل کر لی۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے مرکزی حکومت پر اروند کجریوال کے خلاف ایک بڑی سازش کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کی جانب سے اروند کجریوال کو فرضی کیس میں گرفتار کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔
عآپ لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کجریوال کی درخواست ضمانت پر سماعت سے پہلے بی جے پی حکومت نے سی بی آئی کے ساتھ مل کر سازش کی ہے تاکہ انہیں ضمانت نہ مل سکے۔
سنجے سنگھ نے کہا، ’’جرائم، مظالم اور زیادتیاں اپنی حدوں کو چھو چکی ہیں۔ سی بی آئی فرضی کیس تیار کر کے اروند کجریوال کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پورا ملک یہ سب دیکھ رہا ہے، عوام کجریوال کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا، ’’اس طرح کے فرضی مقدمات درج کر کے اروند کجریوال کو جیل میں رکھنے، ان کی سیاست کو تباہ کرنے اور عام آدمی پارٹی کو برباد کرنے کے مقصد سے یہ کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے خلاف ہم سب کو مل کر آواز اٹھانا ہوگی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے منظور کردہ عبوری ضمانت ختم ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو 2 جون کو دوبارہ تہاڑ جیل جانا پڑا تھا۔ اس کے بعد سے عام آدمی پارٹی مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے منگل کو ضمانت دینے کے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی۔ اب سی بی آئی کی پوچھ گچھ اور عدالت میں پیشی کی اجازت کے بعد اروند کجریوال کی جیل سے باہر آنے کی امید ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔