کوروناکے پیش نظر امریکہ نے چین سے آنے والے مسافروں کے لئے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا
واشنگٹن: امریکہ نے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کوویڈ-19 کی جانچ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ 5 جنوری 2023 کی صبح 12.01 بجے سے چین، ہانگ کانگ اور مکاؤ سے آنے والے مسافروں کو ملک میں داخل ہونے سے پہلے کوویڈ نگیٹیو ہونا لازمی ہوگا۔
محکمے نے یہ انتظام کسی تیسرے ملک کے ذریعے پرواز کرنے والے افراد اور امریکہ کے ذریعے دوسری منزلوں کے لیے کنیکٹنگ فلائٹس لینے والے مسافروں کے لیے بھی لازمی قرار دیا ہے۔ بیان میں چین پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ وہ مناسب اور شفاف کوویڈ ڈیٹا فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے، جو اس کے بقول انفیکشن کی مؤثر طریقے سے نگرانی کے ساتھ نئی اقسام کے سامنے آنے کے امکانات کو کم کرنے کے لیے بھی ضروری تھا۔
دریں اثنا، سی این این نے اطلاع دی کہ امریکی صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ایئر لائنز کو نئے قوانین پر عمل درآمد کے لیے آپریشنز کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کافی وقت دینے کے لیے 5 جنوری آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اضافی طور پر حکام نے اعلان کیا کہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے لیے امریکی مراکز سیئٹل اور لاس اینجلس کے ہوائی اڈوں پر مسافروں پر مبنی جینومک نگرانی کے پروگرام کو بڑھا رہے ہیں۔
بدھ کے روز فیصلہ ہندوستان، جاپان، اٹلی، ملائیشیا اور تائیوان کی جانب سے کیسز میں اضافے کے خدشات کے درمیان چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا اقدامات کے اعلان کے تناظر میں لیا گیا ہے۔
جاپان نے 30 دسمبر سے چین سے سفر کرنے والے افراد کے لیے کوویڈ 19 کی جانچ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ جبکہ ہندوستانی حکام نے کہا ہے کہ چین، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور تھائی لینڈ کے مسافروں کو کورونا کے نگیٹو ٹیسٹ کا ثبوت دکھانا ہوگا۔ اٹلی نے بھی کہا ہے کہ وہ چین سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے لازمی کوویڈ ٹیسٹنگ نافذ کر رہا ہے۔