لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی کو اسمبلی انتخابات میں بھی بروئے کار لانے کا سماجوادی پارٹی کا فیصلہ

لکھنؤ:اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے پی ڈی اے (پسماندہ، دلت اور اقلیت) کی حکمت عملی نے سماجوادی پارٹی کو 37 سیٹوں پر تاریخی کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ ریاست کی کل 80 لوک سبھا سیٹوں میں سے انڈیا الائنس کو 43 سیٹوں پر کامیابی ملی ہے، جبکہ بی جے پی کو 33 سیٹیں حاصل ہوئیں۔ ایسی صورت میں جبکہ ریاست میں گزشتہ دو معیاد سے بی جے پی کی حکومت ہے، سماجوادی پارٹی کا لوک سبھا الیکشن جیتنے کا پی ڈے اے کا فارمولہ کافی اہم مانا جا رہا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق سماجوادی پارٹی نے اب اپنے پی ڈی اے کی حکمت عملی کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں بروئے کار لانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ سماج وادی پارٹی 2027 میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ اطلاعات کے مطابق اکھلیش یادو نے آئین، جمہوریت اور مساوت جیسے موضوعات پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کارکنوں کو پی ڈی اے کو مزید مضبوط کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ تمام طبقات کے لوگوں کو پارٹی سے جوڑیں اور ان کے مسائل کو پوری توجہ سے سنیں اور پوری طاقت سے انہیں اٹھائیں تاکہ ریاست میں سماجی ہم آہنگی کے نئے انڈیا کا پیغام جائے ۔ ایس پی کی نظر بی ایس پی کے ووٹ بینک کے ساتھ انتہائی پسماندہ ذاتوں پر بھی ہے جو بی ایس پی کے کمزور ہونے کے بعد نئی قیادت کی تلاش میں ہیں۔

خبروں کے مطابق آنے والے دنوں میں سماج وادی پارٹی دلت اور انتہائی پسماندہ لیڈروں کو پارٹی میں اہم عہدے اور ذمہ داریاں دے سکتی ہے۔ آنے والے دنوں میں پارٹی اگنی ویر جیسی اسکیموں کو ختم کرنے اور بے روزگاری جیسے مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس بار اکھلیش یادو کی پی ڈی اے کی حکمت عملی کا اثر یہ ہوا کہ ایس پی زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ ایس پی نے 37 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور 33.59 فیصد ووٹ حاصل کئے۔ اس سے پہلے سال 2004 میں ایس پی نے سب سے زیادہ 35 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس وقت ایس پی کو 26.74 فیصد ووٹ ملے تھے۔